نیٹ میٹرنگ
نیٹ میٹرنگ ایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے سولر سسٹم سے بننے والی اضافی بجلی کو نیشنل گرڈ میں بھیجا جاتا ہے پھر اس اضافی بجلی کو نیشنل گرڈ سے یونٹس یا رقم کی صورت میں واپس لیا جا سکتا ہے جس سے بجلی کے بل میں کمی آتی ہے
مثال کے طور پر جب کسی کسٹمر کے سولر پاور سسٹم کی نیٹ میٹرنگ ہوئی ہوتی ہے تو دن کے وقت سولر سے استعمال سے زائد بننے والی بجلی کو نیشنل گرڈ میں بھیج دیا جاتا ہے اور پھر رات کے وقت اتنی ہی بجلی بغیر کسی چارجز کے واپس استعمال کی جا سکتی ہے
نیٹ میٹرنگ کے لیے بائی ڈائریکشنل پاور میٹر کو ہائبرڈ یا آن گرڈ انورٹر کے ساتھ باہم جوڑا جاتا ہے اس تھری فیز پاور کنیکشن کو گرین میٹر یا دو طرفہ میٹر بھی کہا جاتا ہے زائد بجلی کو نیشنل گرڈ میں ڈالنے یا واپس استعمال میں لانے کے لیے تھری فیز پاور کنیکشن کا استعمال ہوتا ہے۔
پاکستان سورج کی روشنی سے مالامال ہے اگر ہم نیٹ میٹرنگ کے بغیر سولر سسٹم لگواتے ہیں تو اضافی پیدا ہونے والی انرجی یا بجلی ضائع ہو جاتی ہے۔
نیٹ میٹرنگ پاکستان میں اب کوئی نئی چیز نہیں ہے نیٹ میٹرنگ سے ہم تجارتی اور گھریلو دونوں سطح پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس سے آپ اضافی بجلی جو آپ واپڈا کو بیچتے ہیں آپ کے اکاؤنٹ میں جمع رہتی ہے یا آپ اس اضافی بجلی کے بدلے واپڈا سے کیش بھی وصول کر سکتے ہیں۔
واپڈا کو بیچی گئی اضافی بجلی سے آپ سردیوں یا پھر بارشوں کے موسم میں سورج نہ نکلنے کی صورت میں اپنے بل بھی ادا کر سکتے ہیں۔
نیپرا نے ستمبر 2015 میں ایک میگا واٹ تک بجلی پیدا کرنے والے سولر انرجی سسٹم کے لیے نیٹ میٹرنگ کے ضوابط وضع کیے۔ پہلی دفعہ نیٹ میٹرنگ ایک میگا واٹ سولر انرجی سسٹم پر فروری 2016 میں پارلیمنٹ ہاؤس میں کی گئی۔اب نیٹ میٹرنگ عام ہوتی جا رہی ہے کاروباری افراد کی طرف سے اسے مثبت انداز میں دیکھا جا رہا ہے کیونکہ وہ اس کی مدد سے اپنی بجلی کی لاگت کو 80 فیصد تک کم کر سکتے ہیں اور اپنی اشیاء بنانے کی لاگت کم کر کے اپنے منافع میں خاطر خواہ اضافہ کر سکتے ہیں۔ آلٹرنیٹو انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ کے مطابق 31 اکتوبر 2021 تک 16066 نیٹ میٹرنگ والے سولر انرجی سسٹم لگائے جا چکے ہیں جن کی استعداد 268.69 میگاواٹ ہے۔
نیٹ میٹرنگ کے فوائد
پاکستان میں نیٹ میٹرنگ ایک حقیقت
سولر انرجی سسٹم کے فوائد کی آگہی بڑھنے سے زیادہ سے زیادہ لوگ سولر سسٹم لگوا رہے ہیں اور پاکستان میں نیٹ میٹرنگ اب ایک حقیقت بن چکی ہے۔ اس سے کاروبار اور گھریلو دونوں سطح پر فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
کم لاگت اور آسان انسٹالیشن
نیٹ میٹرنگ والے سولر انرجی سسٹم میں بیک اپ کے لئے مہنگی بیٹری کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ واپڈا کا گرڈ ہی بیک اپ کا کام کر رہا ہوتا ہے۔ دن کے وقت پیدا ہونے والی اضافی بجلی جو آپ واپڈا کو دے رہے ہوتے ہیں رات کو یہی بجلی آپ واپس استعمال کر سکتے ہیں۔
بیٹریز کی ضرورت نہ ہونے کی وجہ سے نیٹ میٹرنگ والا سولر انرجی سسٹم سستا پڑتا ہے۔ نیٹ میٹرنگ والے سسٹم میں بیٹریز والے سسٹم کی نسبت بچت بھی زیادہ ہوتی ہے۔
دوسرا کم کمپوننٹس کی وجہ سے اس کی انسٹالیشن اور مستقبل میں دیکھ بھال بھی آسان ہوتی ہے
قدرتی وسائل کا استعمال
نیٹ میٹرنگ سے لوگوں کو قدرتی وسائل کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی طرف راغب کیا جا سکتا ہے اس سے ناقابل تجدید وسائل کو بچایا جا سکتا ہے جس سے ہم ماحول کو ماحولیاتی آلودگی سے بھی پاک بنا سکتے ہیں۔
نیشنل گرڈ پر کم دباؤ
نیٹ میٹرنگ سے سولر سسٹم نا صرف چھوٹے پیمانے پر بلکے بڑے پیمانے پر بھی عوام کے لیے بہت فائدہ مند ہے اس سے نیشنل گرڈ پر دباؤ کم ہوتا ہے اور بجلی کی ترسیل کا نظام مستحکم رہتا ہے
کیا صارفین براہ راست/خود نیٹ میٹرنگ کی درخواست دے سکتے ہیں
جی نہیں۔ آپ خود درخواست نہیں دے سکتے۔ نیٹ میٹرنگ کے لیے آپ کو AEDB سے تصدیق شدہ سولر کمپنی یا انسٹالر پر انحصار کرنا پڑتا ہے
نیٹ میٹرنگ کا مکمل خرچہ
نیٹ میٹرنگ کا مکمل خرچہ 150,000 تک ہے جس میں لوڈ ایکسٹینشن فیس، ڈاکومنٹس چارجز، ارتھنگ، اور بورنگ جو کہ سولر انرجی سسٹم کے تحفظ کے لئے ضروری ہے، شامل ہیں ۔
نیٹ میٹرنگ کے لیے کیسے درخواست دی جاتی ہے
نیٹ میٹرنگ کا طریقہ بہت آسان ہے ہماری ٹیم ہر قدم پر درخواست دینے میں آپ کی مدد کرے گی۔
سب سے پہلے مرحلے میں آپ کو نیٹ میٹرنگ کے قواعد و ضوابط کے مطابق سولر سسٹم لگوانے/انسٹال کرنے کی ضرورت ہے
دوسرے مرحلے میں ہم آپ کی طرف سے درخواست تیار کریں گے اور متعلقہ سرکاری ادارے Disco یا k-Electric وغیرہ میں جمع کرائیں گے۔
درخواست ملنے کے بعد Disco اس کا ریویو کرتا ہے اور آپ کے گھر میں نصب سولر سسٹم کے نظام کا معائنہ کرے گا۔ مکمل اطمینان کے بعد NOC جاری کر دیا جاتا ہے اس کے بعد اپ کو متعلقہ DISCO کے ساتھ بجلی کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کرنے ہوتے ہیں پھر آپ کا پرانا میٹر اتار کر نیٹ میٹرنگ والا میٹر جسے گرین میٹر بھی کہتے ہیں لگا دیا جاتا ہے۔
بعض دفعہ سرکاری ادارے کام میں تاخیر کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے نیٹ میٹرنگ کے پورے عمل میں دو سے چھ ماہ لگ جاتے ہیں۔